ممبئی،5نومبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)شیوسینا نے آج مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ پاکستان کی بنیادی دہشت گردانہ ٹھکانوں کی طرح کیا چین کے خلاف بھی سرجیکل اسٹرائیک کئے جائیں گے۔پارٹی نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ(ہندوستانی سرحد میں)چین کی دراندازی کی طرف سنجیدگی سے توجہ دی جائے،چین کے خلاف اسی طرح کا سرجیکل اسٹرائیک منہ توڑ جواب ہوگا جیسے حملہ پاکستان کے خلاف کیاگیا تھا۔اس نے اپنے ترجمان اخبار ’’سامنا‘‘کے اداریہ میں کہا کہ چین کے خلاف ایسا کوئی حملہ کیاجائے گا؟۔شیوسینانے کہا کہ جب کوئی ریلیوں میں پاکستان کے خلاف بولتا ہے تو اسے جواب میں تالیاں ملتی ہیں،تالی بجانے کی اس سوچ سے باہر نکلنے اور چین کی دراندازی کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔اداریے میں کہا گیا ہے کہ لداخ سے اروناچل اور سکم تک چین کی کارروائیوں پر کئی سالوں سے کوئی توجہ نہیں دی گئی،اصل سوال یہ ہے کہ چین کو کون روکے گا۔اس نے کہا کہ تقریباََ60چینی فوجی ہماری علاقے میں گھستے ہیں اور ترقی کا کام روک دیتے ہیں،اس کاکیامطلب نکالاجاناچاہئے۔شیوسینانے کہاکہ ہمارے بڑبولے وزیر دفاع کو واضح کرنا چاہئے کہ ان چینی فوجیوں کے خلاف ہمارے فوجیوں نے کیا کارروائی کی ہے۔اس نے کہا کہ پاکستان کو چیتانا کافی نہیں ہے ۔وزیر دفاع کا کام چین کے ساتھ سرحد کی حفاظت کرنا بھی ہے۔